کلر سیداں (نامہ نگار)ایک ہفتہ قبل زہریلا مادہ پھینکنے سے سات ہزار کی تعداد سے زائدہلاک ہونے والی مچھلیوں کو تلف کیا جا سکا نہ ہی زہر آلود ڈیم کی صفائی کی جا سکی تا ہم مردہ مچھلیوں کو تلف کرنے کی ذمہ داری پرندوں نے اپنے سر لے لی۔ہفتہ کے روز رکن بلدیہ کلر سیداں سیٹھ ضابر حسین کے ڈیم واقعہ گاؤں مک میں کسی نامعلوم شخص نے مبینہ طور پر زہریلا مادہ پھینک دیا تھا جس کے نتیجے میں سات ہزار سے زائد تعداد کی مچھلیاں جاں بحق ہو گئی تھیں جبکہ ڈیم کے قریب محکمہ ویٹرنری کی چیچڑمار ادویات کی بوتلیں جو زائد العیاد ہو چکی تھیں کا تھیلا بھی پڑا ہوا ملا تھا جسے کونسلر نے قبضے میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا تھا تا ہم پولیس کی تفتیش شروع ہونے سے قبل ہی محکمہ ویٹرنری کے ذمہ دران نے انکوائری سے بچنے کیلئے سیاسی عمائدین سے دباؤ ڈالوا کر اس معاملے کو ختم کروا دیا تا ہم ڈیم میں زہریلا مادہ ڈال کر مچھلیاں ہلاک کرنے کے ذمہ دران کا ابھی تک پتہ نہ چل سکا۔خبر کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ اخبارات میں خبریں لگنے کے باوجود متعلقہ اداروں کی جانب سے مردہ مچھلیوں کو ابھی تک تلف کیا گیا نہ ہی ڈیم میں موجود گزشتہ ایک ہفتے سے گندھے پانی کو ضائع کیا جا سکا جس کی وجہ سے مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ لاحق ہو گیا ہے۔