سی یو جےاپنے بانی ممتازشمیم چوہدری کے متعین کردہ راستے اورضابطہ اخلاق کی پابند ہے

Pinterest LinkedIn Tumblr +

ڈڈیال۔(بیورورپورٹ)

سینٹرل یونین آف جرنلسٹس آزاد کشمیر کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہد چوہدری نے کہا ہے کہ سی یو جےاپنے بانی ممتازشمیم چوہدری کے متعین کردہ راستے اورضابطہ اخلاق کی پابند ہے پورے آزادکشمیر بھر میں صحافی بے شمار مسائل کا شکار ہیں انھیں علاج معالجہ، رہائش اور تعلیم کی ضرورت ہے کسی فرد یا ادارے کی غلامی کی نہیں ایسے آفراد کے محاسبہ کی ضرورت ہے جو وزیراعظم اور انکے رفقاء کی جانب سے صحافیوں کے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے اٹھائے گئے مثبت اقدامات کو سبوتاژ کرنے کے درپے کر رہے ہیں المیہ یہ ہے کہ مظفرآباد سے نصیر اعوان، باغ سے خالد کیانی، پونچھ سے لشکر قمر علاج کے بغیر فوت ہوئےنام نہاد راہنماءکو کوئی فکر نہیں آئیندہ ایسے تکلیف دہ واقعات روکنےاورممتاز شمیم مرحوم کے احسانات کا بدلہ چکانے کے لئےمیدان کارزار میں نکلنا ہوگا آزاد صحافت قوموں کے روشن مستقبل کی نوید ہے سی یو جے کے جملہ عہداران کارکنان سے التماس ہے وہ ایسے کسی عمل کا حصہ نہ بنیں جس سے صحافیوں پر مذید قدغنیں لگیں نام نہاد ضابطہ اخلاق کے لئے قایم کمیٹی میں متنازعہ آفراد شامل ہیں اس کہ لیے سی یو ایسے عناصر کا لاتعلقی کا آعلان کرتی ہےسی یو جے کے ہر ممبر کو صحافتی اقدار کا بخوبی آزاد کشمیر بھر میں صحافیوں کے مسائل کے خاتمہ کے لئے سنجیدہ اور فیصلہ کن جدوجہد کی ضرورت ہےیہ عجب تماشا ہے کہ صحافیوں کی ملازمتوں کے تحفظ اور مسائل کے لئے اقدامات نہیں اٹھائیں جارہے البتہ پریس کلبوں یونینز کو تقسیم کرنے کے لئے وسائل جھونک دئیے گئے ہیں میرپور، سماہنی، عباس پور کے پریس کلبوں کو تقسیم کرنے کی گھناونی سازش کہاں پروان چڑھ رہی ہے اس کا سب کو علم ہونا چاہیےانتہای ضروری ہے کہ اداروں اور یونینز کو ریاستی وسائل کے بل بوتے پر تقسیم کرنے والے آفراد کو لگام دی جائیں ضابطہ اخلاق کا اطلاق وہاں کیا جائیں جہاں سے اداروں تنظیموں کی تقسیم اور تباہی کے لئے فون،واٹس ایپ پیغامات بھجوائیں جارہے ہیں جہاں سے ریاستی وسائل کے بل بوتے پراداروں سے جعلی ممبرشپس کرانے کی کوششیں جاری ہیں سی یو جے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم ہے جس کے نامہ اعمال میں ویلفیر کے ادارے پریس فاونڈیشن کے قیام سمیت متعدد کارہائے نمایاں موجود ہیں سی یو جے اپنی جدوجہد سے صحافیوں کے غصب شدہ حقوق بحال کراکے دم لیں گی۔۔۔۔

Share.

Comments are closed.