*کورونا ایس او پیز کی خلاف پر کمرشل مقامات بشمول دکانوں، پلازوں اور ہوٹلوں کو صرف جرمانہ نہ کیا جائے بلکہ فوری طور پر سربمہر بھی کیا جائے تاکہ اس جگہ اگر کورونا وائرس موجود ہو تو شہریوں کو اس سے بچایا جا سکے

*کورونا کی پہلی لہر ماہ مئی میں اپنی شدت تک پہنچی تھی جبکہ اگلے ماہ جون میں اس میں نمایاں کمی آئی تھی جبکہ دوسری لہر کی شدت نومبر میں بڑھی جبکہ جنوری میں بھی اس میں اضافہ متوقع ہے
*راولپنڈی ضلع میں 25مقامات پر سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا تھا جن میں سے چار مقامات میں سمارٹ لاک ختم ہو چکا جبکہ باقی میں 25دسمبر تک ختم ہو جائیگا
*کورونا کے نئے کیسوں کا رحجان بھی بدل رہا ہے اور کسی ایک مخصوص گلی یا علاقہ کی بجائے مختلف جگہوں سے کورونا وائرس کے کیس سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارچ سے 16دسمبر تک ضلع راولپنڈی میں 11ہزار اور 95 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 490افراد کورونا کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر کے مہینہ میں بھی کورونا کی شدت جاری ہے اور 74 افراد کورونا کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ے
*اجلاس میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کیپٹن ر انوار الحق، م
راولپنڈی شہر میں کورونا کے زیادہ مریض راول ٹاؤن اور پوٹھوہار ٹاؤن سے رپورٹ ہو رہے ہیں